Thursday, February 6, 2014

معلومات

                                                            ـسوال ہفتہ کے سات دنوں میں اللہ تعالٰی نے کس دن کونسی چیز پیدا فرمائ؟

جواب ـ مسلم شریف کی حدیث میں ھے کہ اللہ تعالٰی نے ہفتہ کے دن زمین،اتوار کے دن پہاڑ،پیر کے دن درخت،منگل کے دن مکروہات کو وجود بخشا،بدھ کے دن نور پیدا فرمایا،جمعرات کے دن چوپاؤں کو اور جمعہ کے   دن حضرت آدم کو پیدا فرمایاـ(حیاتہ الحیوان)

                         سوال - قیامت کے دن امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کس لقب سے پکارا جائے گا؟جواب - امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت کے دن حمادون کے لقب سے پکارا جائیگاـ(غنیتہ الطالبین)
سوال - وہ کونسی نہریں ہیں جو جو جنت سے نکل کر دنیا میں پائ جاتی ہیں ـ

جواب ـ ان نہروں کے متعلق دو قول ہیں ـ

1-ایک قول کے مطابق چار ہیں ـ

1-جیحون 2-سیحون 3-فرات 4-نیل (بخاری و مسلم)
2- دوسرا قول یہ ھے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ نے جنت سے دنیا میں پانچ نہریں جاری فرمائیں

1-سیحون 2-جیحون 3-دجلہ 4- فرات 5- اور نیل ـ (صاوی)

سوال - قیامت کے دن امتوں کی کتنی صفیں ہوں گی ؟

جواب -جب لوگوں کو اللہ تعالٰی کے دربار میں صف بہ صف طلب کیا جائے گا تو جملہ امتوں کی صفیں ایک سو بیس ہوں گی جن میں سے اسی صفیں امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہوں گی اور چالیس صفیں دیگر تمام امتوں کی ہوں گی ـ(صاوی)

سوال - حضرت داؤد علیہ السلام کی کل عمر اور مدت حکومت کیا ھے ِ؟
جواب - آپ علیہ السلام کی عمر سوسال ہوئ اور آپ نے چالیس سال حکومت کی ـ نیز آپ کے جنازہ میں چالیس ہزار علماء راہبین نے شر کت کی ـ(البدایہ)

سوال - حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے قبول اسلام کے وقت مسلمانوں کی تعداد کتنی تھی؟
جواب
جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا اس وقت چالیس مرد اور تیئیس عورتیں اسلام قبول کر چکی تھیں ـ دوسرے قول کے مطابق آپ نے انتالیس مرد اور تیئیس عورتوں کے بعد اسلام قبول کیا ـ تیسرے قول کے مطابق آپ نے پنتالیس مردوں اور گیارہ عورتوں کے بعد اسلام قبول کیا- (تاریخ الخلفاء)

سوال - حضرت آدم علیہ السلام جنت سے نکالے جانے پر کتنا عرصہ روتے رھے؟
جواب - حضرت آدم علیہ السلام ایک سو اسی سال تک روتے رھے ـ ستر سال درخت کا پھل کھانے پرـ سر سال اپنی خطاؤں پرـ اور چالیس سال تک ہابیل کے قتل پر روتے رھےـکل ایک سو اسی سال ہو گئےـ(الہدایہ والنہایہ)

سوال - شعبان کی وجہ تسمیہ کیا ھے؟
جواب - شعبان کا لفظ شعب (بمعنٰی نکلنا،ظاہر ہونا،پھوڑنا )سے ماخوذ ھے ـ چونکہ اس مہینہ میں خیر کثیر پھوٹتی پھلتی ھے اور بندوں کا رزق تقسیم ہو تا ھے اور تقدیری کام الگ الگ ہو جاتے ہیں اس وجہ سے اس مہنہ کانام شعبان رکھاگیاھے
ـ(غیاث الغات)

کھجور Dates

کھجور   Dates


قرآن میں کھجور کا ذکر صرف رطب اور نخل کی صورت میں آیا ہے جب کہ احادیث میں یہ آٹھ ناموں سے موسوم ہے ـ پانی میں بھگو کر اس کا عرق یا شربت نبیذ کہلاتا ہے ـ 
حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور بہت پسند تھی ـ حضرت سہیل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں کہ : 
میں نے انہیں دیکھا کہ وہ کھجوروں کے ساتھ تربوز کھا رہے تھے 
ابو داؤد نے اضافہ کہ انہوں نے فرمایا کہ میں کھجور کی گرمی کو تربوز کی ٹھنڈک سے برابر کر لیتا ہوں یا تربوز کی ٹھنڈک کھجور کی گرمی سے زائل ہو جاتی ہے ـ 
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتی ہیں کہ : 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس گھر میں کھجور ہو ، وہ گھر والے کبھی بھوکے نہ رہیں گئے ـ مسلم 
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھجور کو رات کو بھگو کر اس کا پانی استعمال کرتے تھے ـ ابواسید رضی اللہ عنہ کی دعوت ولیمہ میں یہی پانی بڑے شوق سے ہیا ـ جب کہ ابوالہیم بن الیتھان رضی اللہ نے جب ان کے ساتھ حضرت ابوبکر اور عمر رضی اللہ کی اپنے باغ میں دعوت کی تو ان سے کہا کہ تم نے تو پکی ہوئی کھجوروں کو بھگو یا ہے ـ ہمیں زیادہ پسند ہو گا اگر پکی ہوئی کھجوروں کے ساتھ نیم پختہ (بسر ـ رطب) کھجوریں بھی ملا کر ان کا پانی ہمیں پلایا جائے ـ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کھجور کی نبیذ میں بھی توانائی کے ساتھ ساتھ فرحت پیدا کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہے ـ 
یہ پانی جسم کی غلیظ رطوبتوں کو خشک کرتا ہے ، معدہ کو تقویت دیتا ہے ـ منہ کے زخموں کو مندمل کرتا ہے ـ ـ خاص طور پر مسوڑھوں کی سوزش میں مفید ہے ـ 
پھلوں میں کھجور ممتاز حیثیت کی رکھتی ہے ـ کیونکہ یہ جسم کے ہر حصے کے لئے یکسان مفید ہے ـاس کی اصلاح کے لئے سکنجبین زیادہ مؤثر ہے ـ جب کہ دوسرے ذرائع بتاتے ہیں کھجور کے ذیلی اثرات کو دور کرنے کے لئے اس کے ساتھ بادام اور خشخاش کا استعمال مفید ہے ـ